جنون رنگ ہم آہنگیٔ مذاق تمہی
بنائے رنج تمہی وجۂ اتفاق تمہی
تمہی ہو روشنیٔ طبع کشتگان حیات
شب سیاہ الم میں سراج طاق تمہی
رواں دواں نہیں مجھ میں کوئی تمہارے سوا
تمہی ہو منظر مواج چشم واق تمہی
تمہی سے ہوں تو یہ کیوں سوچتا ہوں میں کیا ہوں
تمہی کہ حسن جہاں بھی ہو حسن طاق تمہی
میں آئنے کی طرح بے خبر ہوں حیراں ہوں
میں کیسے بولوں کہ راقی تمہیں ہو راق تمہی
یہ خیر و شر میں تناسب تمہی سے قائم ہے
تمہی ہو مثبت و منفی کے سنگ حاق تمہی
غزل
جنون رنگ ہم آہنگیٔ مذاق تمہی
عین سلام