EN हिंदी
جو تیرے دل میں ہے وہ بات میرے دھیان میں ہے | شیح شیری
jo tere dil mein hai wo baat mere dhyan mein hai

غزل

جو تیرے دل میں ہے وہ بات میرے دھیان میں ہے

ساقی فاروقی

;

جو تیرے دل میں ہے وہ بات میرے دھیان میں ہے
تری شکست تری لکنت زبان میں ہے

ترے وصال کی خوش بو سے بڑھتی جاتی ہے
نہ جانے کون سی دیوار درمیان میں ہے

ہمیں تباہ کیا آب و گل کی سازش نے
کہ ایک دوست ہمارا بھی آسمان میں ہے

مگر یہ لوگ بھلا کس لیے اداس ہوئے
یہ کیا طلسم بہاروں کی داستان میں ہے

ہم اہل درد کو تہمت ہوئی ہے آزادی
کہ ساری عمر گرفتار ایک آن میں ہے