جو پانچ وقت مصلے پہ قبلہ رو نکلے
انہیں بزرگوں کے زیر بغل سبو نکلے
بڑا مزہ ہو بت کم سخن جو محشر میں
خدا کے سامنے حاضر جواب تو نکلے
وہ گو سنا کیے لیکن ادا یہ کہتی رہی
نہ ذکر مہر و وفا میرے رو بہ رو نکلے
کسی کو دیر کسی کو حرم مبارک ہو
ہمیں وہ در کہ جہاں دل کی آرزو نکلے
غزل
جو پانچ وقت مصلے پہ قبلہ رو نکلے
مبارک عظیم آبادی