EN हिंदी
جو مجھے بھلا دیں گے میں انہیں بھلا دوں گا | شیح شیری
jo mujhe bhula denge main unhen bhula dunga

غزل

جو مجھے بھلا دیں گے میں انہیں بھلا دوں گا

منیر نیازی

;

جو مجھے بھلا دیں گے میں انہیں بھلا دوں گا
سب غرور ان کا میں خاک میں ملا دوں گا

دیکھتا ہوں سب شکلیں سن رہا ہوں سب باتیں
سب حساب ان کا میں ایک دن چکا دوں گا

روشنی دکھا دوں گا ان اندھیر نگروں میں
اک ہوا ضیاؤں کی چار سو چلا دوں گا

بے مثال قریوں کے بے کنار باغوں کے
اپنے خواب لوگوں کے خواب میں دکھا دوں گا

میں منیرؔ جاؤں گا ایک دن اسے ملنے
اس کے در پہ جا کے میں ایک دن صدا دوں گا