EN हिंदी
جو چاہتے ہو سو کہتے ہو چپ رہنے کی لذت کیا جانو | شیح شیری
jo chahte ho so kahte ho chup rahne ki lazzat kya jaano

غزل

جو چاہتے ہو سو کہتے ہو چپ رہنے کی لذت کیا جانو

آل رضا رضا

;

جو چاہتے ہو سو کہتے ہو چپ رہنے کی لذت کیا جانو
یہ راز محبت ہے پیارے تم راز محبت کیا جانو

الفاظ کہاں سے لاؤں چھالے کی ٹپک کو سمجھاؤں
اظہار محبت کرتے ہو احساس محبت کیا جانو

کیا حسن کی بھیک بھی ہوتی ہے جب چٹکی چٹکی جڑتی ہے
ہم اہل غرض جانیں اس کو تم صاحب دولت کیا جانو

ہے فرق بڑا اے جان رضاؔ دل دینے میں دل لینے میں
الفت کا تعلق جان کے بھی رشتے کی نزاکت کیا جانو