EN हिंदी
جتنا کم سامان رہے گا | شیح شیری
jitna kam saman rahega

غزل

جتنا کم سامان رہے گا

گوپال داس نیرج

;

جتنا کم سامان رہے گا
اتنا سفر آسان رہے گا

جتنی بھاری گٹھری ہوگی
اتنا تو حیران رہے گا

اس سے ملنا نا ممکن ہے
جب تک خود کا دھیان رہے گا

ہاتھ ملیں اور دل نہ ملیں
ایسے میں نقصان رہے گا

جب تک مندر اور مسجد ہیں
مشکل میں انسان رہے گا

نیرجؔ تو کل یہاں نہ ہوگا
اس کا گیت ودھان رہے گا