EN हिंदी
جسم کے اندر سسکتا کون ہے | شیح شیری
jism ke andar sisakta kaun hai

غزل

جسم کے اندر سسکتا کون ہے

تنہا تماپوری

;

جسم کے اندر سسکتا کون ہے
ایسے ویرانے میں بستا کون ہے

یہ ٹھٹھرتی رات برفیلا سماں
گیلی آنکھوں میں اترتا کون ہے

خوف مٹنے کا نہیں ہے دوستو
یہ بتا دینا کہ مٹتا کون ہے

رام سا بن باس کچھ مشکل نہیں
صرف اک مشکل ہے سیتا کون ہے

شہر سارا جل گیا اب سوچیے
شہر کے نقشے بدلتا کون ہے

مجھ کو اپنوں سے ہی اکثر ڈر لگا
جانے ان اپنوں میں ڈستا کون ہے