EN हिंदी
جس وقت تو بے نقاب آوے | شیح شیری
jis waqt tu be-naqab aawe

غزل

جس وقت تو بے نقاب آوے

میر محمدی بیدار

;

جس وقت تو بے نقاب آوے
ہوگا کوئی جس کو تاب آوے

کافی ہے نقاب زلف منہ پر
عاشق سے اگر حجاب آوے

کیونکر کہے کوئی حال تجھ سے
ہر بات میں جو عتاب آوے

قاصد سے کہا ہے وقت رخصت
جو وہ بت بے حجاب آوے

لے آئیو گر جواب دیوے
لازم ہے کہ تو شتاب آوے

اے جاں بہ لب رسیدہ اتنا
رہنا ہے کہ تا جواب آوے

بیدارؔ کو تجھ بن اے دل آرام
ہوتا ہی نہیں کہ خواب آوے