EN हिंदी
جس وقت آنکھیں خواب آئینہ دل ہوتا ہے | شیح شیری
jis waqt aankhen KHwab aaina dil hota hai

غزل

جس وقت آنکھیں خواب آئینہ دل ہوتا ہے

صفدر صدیق رضی

;

جس وقت آنکھیں خواب آئینہ دل ہوتا ہے
شعر نہیں لکھا جاتا نازل ہوتا ہے

تنہا کیوں چلتے ہو کسی کے ساتھ چلو تو
اک رستہ ایسا ہے جو منزل ہوتا ہے

اور کسی کے ہاتھ پہ ہم بیعت نہ کریں گے
دریا صرف سمندر میں شامل ہوتا ہے

زندہ رہنا سہل بہت ہے لیکن انساں
جاں سے گزر جائے تو اس قابل ہوتا ہے

ہر شے نفع نہیں ہر چیز خسارہ نہیں ہے
کچھ کھویا جاتا ہے کچھ حاصل ہوتا ہے