جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
اوس کوں جینا محال ہوتا ہے
خم ابرو کی یاد سیں دل پر
زخم ناخن ہلال ہوتا ہے
چل چمن تیرے فیض قد سے سرو
ہر قدم میں نہال ہوتا ہے
جب میں روتا ہوں کھول کر دل کوں
شہر میں برشگال ہوتا ہے
کون جانے ہے غیر حق تجھ بن
جو کہ حاتمؔ کا حال ہوتا ہے
غزل
جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
شیخ ظہور الدین حاتم