EN हिंदी
جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے | شیح شیری
jis kun pi ka KHayal hota hai

غزل

جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے

شیخ ظہور الدین حاتم

;

جس کوں پی کا خیال ہوتا ہے
اوس کوں جینا محال ہوتا ہے

خم ابرو کی یاد سیں دل پر
زخم ناخن ہلال ہوتا ہے

چل چمن تیرے فیض قد سے سرو
ہر قدم میں نہال ہوتا ہے

جب میں روتا ہوں کھول کر دل کوں
شہر میں برشگال ہوتا ہے

کون جانے ہے غیر حق تجھ بن
جو کہ حاتمؔ کا حال ہوتا ہے