جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا
کون اس کا رقیب ہووے گا
بے وطن بے رفیق بے اسباب
کون ایسا غریب ہووے گا
درد دل کی دوا ہو جس کے پاس
کوئی ایسا طبیب ہووے گا
مل رہے گا کبھی تو دنیا میں
گر ہمارا نصیب ہووے گا
سوزؔ کو وہ ملائے گا تجھ سے
جو خدا کا حبیب ہووے گا
غزل
جس کا تجھ سا حبیب ہووے گا
میر سوز