EN हिंदी
جس کا دل آپ نے لیا ہوگا | شیح شیری
jis ka dil aapne liya hoga

غزل

جس کا دل آپ نے لیا ہوگا

خواجہ امین الدین امین

;

جس کا دل آپ نے لیا ہوگا
خاک میں لے ملا دیا ہوگا

ہم کو کیا گر بہار آئی ہے
دل وہ غنچہ نہیں کہ وا ہوگا

گالیاں غیر سے سناتے ہو
ہاں میاں تم سے اور کیا ہوگا

مل گیا ہوگا خاک میں جوں اشک
تیری آنکھوں سے جو گرا ہوگا