EN हिंदी
جلوہ گر فانوس تن میں ہے ہمارا من چراغ | شیح شیری
jalwa-gar fanus-e-tan mein hai hamara man charagh

غزل

جلوہ گر فانوس تن میں ہے ہمارا من چراغ

شیخ ظہور الدین حاتم

;

جلوہ گر فانوس تن میں ہے ہمارا من چراغ
بے بتی اور تیل یہ ہے روز و شب روشن چراغ

تا ابد اس کو نہیں باد مخالف سے خطر
ہے ہمارے ہاتھ پر بے پردۂ دامن چراغ

آج کی شب لطف ہے سیر چمن اے عندلیب
روغن گل سے ہوا ہے ہر گل گلشن چراغ

ڈر نہیں مجنوں کو پھرنے کا شب ہجراں کے بیچ
حق میں اس کے دیدۂ آہو ہوئے بن بن چراغ

یک نظر اس کی دل مشتاق ہے جن نے کہ آج
ایک جلوہ میں کیا ہے خانۂ درپن چراغ

جب سے ہے روشن دلوں کے دل پر حاتمؔ کی نگاہ
تب سے روشن ہے گا اس کے دل کا بے روغن چراغ