EN हिंदी
جہان تازہ کے افکار ساتھ لے جاؤ | شیح شیری
jahan-e-taza ke afkar sath le jao

غزل

جہان تازہ کے افکار ساتھ لے جاؤ

محب کوثر

;

جہان تازہ کے افکار ساتھ لے جاؤ
مری غزل مرے اشعار ساتھ لے جاؤ

قدم قدم پہ یہاں ڈگریاں تو ملتی ہیں
خدا کے واسطے معیار ساتھ لے جاؤ

رہ حیات میں انسانیت بھی بکتی ہے
ذرا سنبھال کے کردار ساتھ لے جاؤ

دیار غیر میں پوچھے گا خیریت کوئی
تم اپنے شہر کا اخبار ساتھ لے جاؤ

دلوں کے بیچ جہاں ہو عداوتوں کی خلیج
وہاں خلوص کی پتوار ساتھ لے جاؤ