EN हिंदी
جفائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں | شیح شیری
jafaen dur tak jati hain kam aabaad shahron mein

غزل

جفائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں

منیر نیازی

;

جفائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں
وفائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں

بہاریں دیر تک رہتی ہیں کم آباد قریوں میں
خزائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں

صدا ہنسنے کی ہو افسوس کی یا آہ بھرنے کی
صدائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں

اندھیرا جب گھنا ہو تو چراغ راہ ویراں کی
شعاعیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں

منیرؔ آباد شہروں کے مکینوں کی ہوا لے کر
ہوائیں دور تک جاتی ہیں کم آباد شہروں میں