EN हिंदी
جب شاخ گل چٹخ کے گری راز کی طرح | شیح شیری
jab shaKH-e-gul chaTaKH ke giri raaz ki tarah

غزل

جب شاخ گل چٹخ کے گری راز کی طرح

خالد شیرازی

;

جب شاخ گل چٹخ کے گری راز کی طرح
خوشبو کا دل لرز اٹھا آواز کی طرح

وہ دھول جس کو دی نہ کسی شہر نے اماں
لپٹی ہوئی ہے پاؤں سے دم ساز کی طرح

اتنا حواس گیر تھا سورج کا اضطراب
منظر بدل گئے ترے انداز کی طرح

پاؤں تلے زمیں نہیں لیکن خلاؤں سے
رشتہ ملا رہا ہوں رگ ساز کی طرح

اس منجمد سکوت میں خالدؔ مری صدا
پتھرا گئی ہے حسرت پرواز کی طرح