جب سے ان کی مہربانی ہو گئی
زندگی اب رات رانی ہو گئی
اس نے مانگا زندگی سوغات میں
نام اس کے زندگانی ہو گئی
ابتدائے زندگی کی صبح سے
شام تک پوری کہانی ہو گئی
روٹھنا ہنسنا منانا پیار میں
زندگی کتنی سہانی ہو گئی
کھو گئے مصروفیت کی بھیڑ میں
ختم اس میں زندگانی ہو گئی
میں بھی ان کا ہوں دوانہ اس طرح
جس طرح میراؔ دیوانی ہو گئی
اس نے مانگا زندگی سوغات میں
نام اس کے زندگانی ہو گئی
نا خدا جب زندگی کا وہ رضاؔ
پار اپنی زندگانی ہو گئی
غزل
جب سے ان کی مہربانی ہو گئی
سلیم رضا ریوا