EN हिंदी
جب سے ان کی مہربانی ہو گئی | شیح شیری
jab se unki mehrbani ho gai

غزل

جب سے ان کی مہربانی ہو گئی

سلیم رضا ریوا

;

جب سے ان کی مہربانی ہو گئی
زندگی اب رات رانی ہو گئی

اس نے مانگا زندگی سوغات میں
نام اس کے زندگانی ہو گئی

ابتدائے زندگی کی صبح سے
شام تک پوری کہانی ہو گئی

روٹھنا ہنسنا منانا پیار میں
زندگی کتنی سہانی ہو گئی

کھو گئے مصروفیت کی بھیڑ میں
ختم اس میں زندگانی ہو گئی

میں بھی ان کا ہوں دوانہ اس طرح
جس طرح میراؔ دیوانی ہو گئی

اس نے مانگا زندگی سوغات میں
نام اس کے زندگانی ہو گئی

نا خدا جب زندگی کا وہ رضاؔ
پار اپنی زندگانی ہو گئی