جب کہ ایدھر تری نگاہ پڑی
میرے ہی دل پہ میری آہ پڑی
بے طرح کچھ مرے ہی جاتا ہے
دل پہ حالت عجب تباہ پڑی
تو کرے اب نباہ یا نہ کرے
اپنے ذمے تو یاں نباہ پڑی
دم بہ دم یوں جو بد گمانی ہے
کچھ تو عاشق کی تجھ کو چاہ پڑی
تیرے کوچہ میں جائے بن نہ رہے
اب تو واں کی اثرؔ کو راہ پڑی
غزل
جب کہ ایدھر تری نگاہ پڑی
میر اثر