EN हिंदी
جب کہ ایدھر تری نگاہ پڑی | شیح شیری
jab ki idhar teri nigah paDi

غزل

جب کہ ایدھر تری نگاہ پڑی

میر اثر

;

جب کہ ایدھر تری نگاہ پڑی
میرے ہی دل پہ میری آہ پڑی

بے طرح کچھ مرے ہی جاتا ہے
دل پہ حالت عجب تباہ پڑی

تو کرے اب نباہ یا نہ کرے
اپنے ذمے تو یاں نباہ پڑی

دم بہ دم یوں جو بد گمانی ہے
کچھ تو عاشق کی تجھ کو چاہ پڑی

تیرے کوچہ میں جائے بن نہ رہے
اب تو واں کی اثرؔ کو راہ پڑی