جب جب تمہیں بھلایا تم اور یاد آئے
جاتے نہیں ہیں دل سے اب تک تمہارے سائے
تم سے بچھڑ کے ہم نے دل کو بہت سنبھالا
گلشن میں یہ نہ بہلا صحرا میں بھی ستائے
مرنے کی آرزو میں ہم جی رہے ہیں ایسے
جیسے کہ لاش اپنی خود ہی کوئی اٹھائے
غزل
جب جب تمہیں بھلایا تم اور یاد آئے
راجیندر کرشن