جب بھی چلی ہے تیری بات
ہونٹوں پر مچلے نغمات
چاند کھلے جب راتوں میں
آئے یادوں کی بارات
مانا تیرا ساتھ نہیں
لیکن غم ہے اپنے ساتھ
رت بھی نہیں یہ ساون کی
دامن دامن ہے برسات
جس انساں نے ہمت کی
بدلے ہیں اس کے حالات
غزل
جب بھی چلی ہے تیری بات
دیومنی پانڈے