EN हिंदी
جاؤں میں اس نگار پر قربان | شیح شیری
jaun main us nigar par qurban

غزل

جاؤں میں اس نگار پر قربان

قاضی محمود بحری

;

جاؤں میں اس نگار پر قربان
اس سلونے سنگار پر قربان

جن دلاں کے دلاں کوں دل بھنجن
سر مرا اس سوار پر قربان

جن دھتورا دے دل چرائی مرا
اس دغاباز نار پر قربان

جگ منجے بولتا کہ تو گیانی
کی ہوا اس گنوار پر قربان

منجھ سے عاشق کوں بوالہوس کہتے
عشق کے کاروبار پر قربان

دلبراں کی تو دوستی معلوم
عاشقاں کے قرار پر قربان

یک بلا دور دوسری بن کا
بحریؔ اپنی بہار پر قربان