EN हिंदी
جانے اس میں غم یا خوشی ہے پہلی بار محبت کی ہے | شیح شیری
jaane isMein gham ya KHushi hai pahli bar mohabbat ki hai

غزل

جانے اس میں غم یا خوشی ہے پہلی بار محبت کی ہے

جتیندر ویر یخمی جے ویرؔ

;

جانے اس میں غم یا خوشی ہے پہلی بار محبت کی ہے
اپنے لیے تو بات نئی ہے پہلی بار محبت کی ہے

کسے بتائیں کس سے پوچھیں کیوں یہ تڑپ ہر دم رہتی ہے
کیسے کہیں یہ خوش خبری ہے پہلی بار محبت کی ہے

بے سدھ سا رہتا ہوں میں کیوں بھول گیا اپنوں غیروں کو
اک بس ان کی یاد بچی ہے پہلی بار محبت کی ہے

ملنے پر بھی پابندی ہے لوگ کہیں یہ خود غرضی ہے
اس میں ہماری کیا غلطی ہے پہلی بار محبت کی ہے

سن رکھا ہے بے شک ہم نے لوگ نہیں دیں گے اب جینے
دنیا کر لے جو کرتی ہے پہلی بار محبت کی ہے