EN हिंदी
جان ہم تجھ پہ دیا کرتے ہیں | شیح شیری
jaan hum tujh pe diya karte hain

غزل

جان ہم تجھ پہ دیا کرتے ہیں

امام بخش ناسخ

;

جان ہم تجھ پہ دیا کرتے ہیں
نام تیرا ہی لیا کرتے ہیں

چاک کرنے کے لیے اے ناصح
ہم گریبان سیا کرتے ہیں

ساغر چشم سے ہم بادہ پرست
مئے دیدار پیا کرتے ہیں

زندگی زندہ دلی کا ہے نام
مردہ دل خاک جیا کرتے ہیں

سنگ اسود بھی ہے بھاری پتھر
لوگ جو چوم لیا کرتے ہیں

کل نہ دے گا کوئی مٹی بھی انہیں
آج زر جو کہ دیا کرتے ہیں

دفن محبوب جہاں ہیں ناسخؔ
قبریں ہم چوم لیا کرتے ہیں