EN हिंदी
جان افسانہ یہی کچھ بھی ہو افسانے کا نام | شیح شیری
jaan-e-afsana yahi kuchh bhi ho afsane ka nam

غزل

جان افسانہ یہی کچھ بھی ہو افسانے کا نام

آنند نرائن ملا

;

جان افسانہ یہی کچھ بھی ہو افسانے کا نام
زندگی ہے دل کی دھڑکن تیز ہو جانے کا نام

قطرہ قطرہ زندگی کے زہر کا پینا ہے غم
اور خوشی ہے دو گھڑی پی کر بہک جانے کا نام

آج تو کل کوئی اور ہوگا صدر بزم مے
ساقیا تجھ سے نہیں ہم سے ہے مے خانے کا نام

انتظار فصل گل میں کھو چکے آنکھوں کا نور
اور بہار باغ لیتی ہی نہیں آنے کا نام

تاب ناکامی نہیں تو آرزو کرتا ہے کیا
ساقیا تجھ سے نہیں ہم سے ہے مے خانہ کا نام

واقف ملاؔ نہ تھی بزم خرد یہ طے ہوا
ہو نہ ہو یہ ہے کسی مشہور دیوانے کا نام