EN हिंदी
اسم سارے بھول بیٹھا شعبدہ گر کس طرح | شیح شیری
ism sare bhul baiTha shoabda-gar kis tarah

غزل

اسم سارے بھول بیٹھا شعبدہ گر کس طرح

منور عزیز

;

اسم سارے بھول بیٹھا شعبدہ گر کس طرح
جمع ہونا ہے مجھے اب کے بکھر کر کس طرح

میں دعا کے پر لگا کر بھی پہنچ پاتا نہیں
آسماں اٹھتا چلا جاتا ہے اوپر کس طرح

واہمے کیسے یقیں بن کر لہو میں رچ گئے
زلزلے پھیلے مری مٹی کے اندر کس طرح

وسوسوں نے آن گھیرا ہے مجھے پھر کس لیے
رکھ دیا میں نے قدم موج ہوا پر کس طرح

دیکھتے ہیں سب منورؔ سوچتا کوئی نہیں
عکس رہ جاتا ہے آئینے کے اندر کس طرح