EN हिंदी
عشق میں دل بن کے دیوانہ چلا | شیح شیری
ishq mein dil ban ke diwana chala

غزل

عشق میں دل بن کے دیوانہ چلا

پنڈت دیا شنکر نسیم لکھنوی

;

عشق میں دل بن کے دیوانہ چلا
آشنا سے ہو کے بیگانہ چلا

قلقل مینا سے آتی ہے صدا
بھر چکا جس وقت پیمانہ چلا

بے زبانوں کو بھی آئی ہے زباں
بیڑی غل کرتی ہے دیوانہ چلا

عشق بازی بازئ شطرنج ہے
چال ناداں رہ گیا دانہ چلا

شب جو آیا بزم میں وہ شعلہ رو
شمع گل کرنے کو پروانہ چلا

بوئے گل غنچہ سے کہتی ہے نسیمؔ
بات نکلی منہ سے افسانہ چلا