عشق میں آبرو خراب ہوئی
زندگی سر بسر عذاب ہوئی
میرے محبوب تیری خاموشی
میری ہر بات کا جواب ہوئی
تھی نہ آسودگی مقدر میں
مہربانی تو بے حساب ہوئی
غزل
عشق میں آبرو خراب ہوئی
دوارکا داس شعلہ
غزل
دوارکا داس شعلہ
عشق میں آبرو خراب ہوئی
زندگی سر بسر عذاب ہوئی
میرے محبوب تیری خاموشی
میری ہر بات کا جواب ہوئی
تھی نہ آسودگی مقدر میں
مہربانی تو بے حساب ہوئی