EN हिंदी
عشق کی اللہ ری دشواریاں | شیح شیری
ishq ki allah ri dushwariyan

غزل

عشق کی اللہ ری دشواریاں

بسمل سعیدی

;

عشق کی اللہ ری دشواریاں
اک جنوں اور لاکھ ذمہ داریاں

اہتمام زندگی عشق دیکھ
روز مر جانے کی ہیں تیاریاں

عشق کا غم وہ بھی تیرے عشق کا
کون کر سکتا مری غم خواریاں

بے خودی عشق جیسے غم کی نیند
غم کی نیندیں روح کی بیداریاں

اک جنون عشق پر قربان ہیں
حکمت و عرفاں کی سو ہشیاریاں

عشق بھی ہے کس قدر بر خود غلط
ان کی بزم ناز اور خودداریاں

چھوٹ کر رہ جائیں نبضیں عشق کی
سہل ہو جائیں اگر دشواریاں

یہ نیاز آرزو مندی نہ دیکھ
اور کچھ ہیں عشق کی خودداریاں

اک نگاہ بے نیاز عشق تک
حسن کی ہیں سب غلط پنداریاں

اے جوانی اے محبت مرحبا
پھر نہ یہ نیندیں نہ یہ بیداریاں

اختلاج قلب کے دورے نہیں
عشق کی بسملؔ ہیں دل آزاریاں