EN हिंदी
عشق ہے عشق پاک بازی کا | شیح شیری
ishq hai ishq-e-pak-bazi ka

غزل

عشق ہے عشق پاک بازی کا

عبدالوہاب یکروؔ

;

عشق ہے عشق پاک بازی کا
گو کہ ہو عالم مجازی کا

عشق کا طفل گر زمیں اوپر
کھیل سیکھا ہے خاک بازی کا

دل کو مژگاں نیں لے کے پنجے میں
کام کیتا ہے شاہبازی کا

کیمیا سیم تن سیں ملتا ہے
یہی ہے فن سیم سازی کا

فضل احمد سیں شعر یکروؔ کا
راہ ہے پردۂ حجازی کا