EN हिंदी
اس زلف پہ محو ہو گئے ہم | شیح شیری
is zulf pe mahw ho gae hum

غزل

اس زلف پہ محو ہو گئے ہم

معروف دہلوی

;

اس زلف پہ محو ہو گئے ہم
یعنی سر شام سو گئے ہم

کہتے تھے ہمیشہ جاؤ جاؤ
آخر اک روز لو گئے ہم

اے مہر لقا مثال سایہ
تجھ میں اپنے کو کھو گئے ہم

اپنے آمد و رفت موج دریا
جاتے نہیں یاں سے گو گئے ہم

کیا شعر ہیں آب دار معروفؔ
گویا موتی پرو گئے ہم