EN हिंदी
اس وقت بارے کچھ تو کرم بخشی کیجئے | شیح شیری
is waqt bare kuchh to karam-baKHshi kijiye

غزل

اس وقت بارے کچھ تو کرم بخشی کیجئے

مرزا جواں بخت جہاں دار

;

اس وقت بارے کچھ تو کرم بخشی کیجئے
گزرے ہم اور بات سے گالی ہی دیجئے

صبر اور دین و دل تو تم آگے ہی لے چکے
باقی ہے جاں ہماری سو اب یہ بھی لیجئے

دیوے وہ جام غیر کوں یوں میرے سامنے
یہ دیکھ کیونکہ خون دل اپنا نہ پیجئے

ناصح یہ کیا حساب کہ میں جیب کو سلاؤں
بہتر ہے آپ منہ کے تئیں اپنے سی جیے

پتھر بھی بلکے دیکھ جہاں دارؔ کا یہ حال
پیارے کبھو تو آپ بھی اس پر پسیجئے