EN हिंदी
اس طرح رسم محبت کی ادا ہوتی ہے | شیح شیری
is tarah rasm mohabbat ki ada hoti hai

غزل

اس طرح رسم محبت کی ادا ہوتی ہے

تری پراری

;

اس طرح رسم محبت کی ادا ہوتی ہے
آج سے تیری مری راہ جدا ہوتی ہے

میں کسی اور ہی دنیا میں پہنچ جاتا ہوں
جب بھی کانوں میں اذانوں کی صدا ہوتی ہے

بد دعا کوئی اگر دے تو برا مت مانو
بد دعا بھی تو مری جان دعا ہوتی ہے

نیند کے ساتھ ہی اک باب نیا کھلتا ہے
خواب کے ٹوٹنے جڑنے کی کتھا ہوتی ہے

جسم کی وادیوں میں رہ کے یہ جانا میں نے
جسم کی پیاس تو گھنگھور گھٹا ہوتی ہے

میں تجھے چھوڑ کے ہرگز نہیں جانے والا
اے مری جان تو بے وجہ خفا ہوتی ہے

دو جواں دل جو محبت میں کبھی پڑ جائیں
کیا یہ سچ مچ میں خدا کی ہی خطا ہوتی ہے