EN हिंदी
اس طرح پھوٹ کے رویا کوئی | شیح شیری
is tarah phuT ke roya koi

غزل

اس طرح پھوٹ کے رویا کوئی

خالد احمد

;

اس طرح پھوٹ کے رویا کوئی
بے کسوں کا نہیں گویا کوئی

شور سے گونجتے سناٹوں کے
وا کرے کیا لب گویا کوئی

سنگ دل جب بھی کوئی یاد آیا
لگ کے دیوار سے رویا کوئی

لوٹ کر بھی کوئی بے چین رہا
لٹ کے بھی چین سے سویا کوئی

حشر ساماں ہوئیں ویراں آنکھیں
پھر کسی خواب میں کھویا کوئی

زیست کا دشت سمن زار ہوا
بیج کیا درد نے بویا کوئی