EN हिंदी
اس جسم کی ہے پانچ عناصر سے بناوٹ | شیح شیری
is jism ki hai panch anasir se banawaT

غزل

اس جسم کی ہے پانچ عناصر سے بناوٹ

ساحر دہلوی

;

اس جسم کی ہے پانچ عناصر سے بناوٹ
عقل‌ و دل و پندار کی ساری ہے بناوٹ

ہیں حافظہ ادراک تمیز اور تخیل
افعالی و علمی خمسات اس کی سجاوٹ

تعمیر جن اجزا سے ہوئی خانۂ تن کی
ہے جان سے ان سب کی نمودار دکھاوٹ

آتے ہوئے اس تن میں نہ جاتے ہوئے تن سے
ہے جان مکیں کو نہ لگاوٹ نہ رکاوٹ

انصاف کی میزاں میں اسے تول تو ساحرؔ
سب سچ ہے نہیں جھوٹ کی کچھ اس میں ملاوٹ