اس اعتبار سے وہ زود رنج اچھا ہے
خفا بھی ہو تو مرے ساتھ ساتھ رہتا ہے
میں آفتاب بدن کا قصیدہ لکھتا ہوں
وہ میری روح کو پوشاک نور دیتا ہے
عصائے صبر سے رستہ بنا لیا ہم نے
کبھی جو راہ میں دریائے جبر آیا ہے
سر نگاہ بھی راشدؔ دھنک دھنک پیکر
پس سحاب بھی اک چاند چاند سایا ہے

غزل
اس اعتبار سے وہ زود رنج اچھا ہے
راشد مراد