اس ادا سے مجھے سلام کیا
ایک ہی آن میں غلام کیا
لے گیا ننگ و نام اب مجھ سے
عشق نے آخر اپنا کام کیا
یارو اس گل بدن کے تئیں ہم نے
کل صبا سے یہی پیام کیا
ہم سے ملتے رہا کرو پیارے
چاہ میں گرچہ اپنا نام کیا
قصۂ جاں گداز اے آصفؔ
تھوڑی سی بات میں تمام کیا
غزل
اس ادا سے مجھے سلام کیا
آصف الدولہ