EN हिंदी
ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی | شیح شیری
inki Thokar mein shararat hogi

غزل

ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی

عزیز حیدرآبادی

;

ان کی ٹھوکر میں شرارت ہوگی
فتنے اٹھیں گے قیامت ہوگی

کج ادائی کی تلافی کیوں ہو
مہربانی تو مصیبت ہوگی

میری فرصت کا ٹھکانا کیا ہے
آپ کو بھی کبھی فرصت ہوگی

وہ نہ ہوں گے تو نہ ہوگا کچھ بھی
دیکھنے کے لئے جنت ہوگی

کیا خبر تھی دم رخصت یہ عزیزؔ
شکر کے بدلے شکایت ہوگی