اک جھلک تیری جو پائی ہوگی
چاند نے عید منائی ہوگی
صبح دم اس کو رلا آیا ہوں
سارا دن خود سے لڑائی ہوگی
اس نے دریا کو لگا کر ٹھوکر
پیاس کی عمر بڑھائی ہوگی
کیس جگنو پہ چلے گا انجمؔ
بستی اوروں نے جلائی ہوگی
غزل
اک جھلک تیری جو پائی ہوگی
انجم لدھیانوی