EN हिंदी
اک ہرے خط میں کوئی بات پرانی پڑھنا | شیح شیری
ek hare KHat mein koi baat purani paDhna

غزل

اک ہرے خط میں کوئی بات پرانی پڑھنا

دنیش نائیڈو

;

اک ہرے خط میں کوئی بات پرانی پڑھنا
کتنا مشکل ہے کسی آنکھ کا پانی پڑھنا

کچھ نہ کچھ سوچنا بس سوچنا یوں ہی دن بھر
اور پھر رات میں پریوں کی کہانی پڑھنا

ایک ہی چہرے کی بوچھار ہے قصہ اپنا
میری آنکھوں سے اسے دشمن جانی پڑھنا

کود جانا تری یادوں کے سمندر میں پھر
ڈوبتے ڈوبتے موجوں کی روانی پڑھنا

آخری بار مجھے دیکھنا جاتے جاتے
سوکھی آنکھوں سے مرا سیل معانی پڑھنا

میں نے اک دور کا ساون ہے کیا نظم یہاں
تو کبھی آ کے مری آنکھوں کا پانی پڑھنا