EN हिंदी
اک گھنا سا شجر مرے بازو | شیح شیری
ek ghana sa shajar mere bazu

غزل

اک گھنا سا شجر مرے بازو

رشید امکان

;

اک گھنا سا شجر مرے بازو
ہر پرندے کا گھر مرے بازو

تیری آنکھوں نے بارہا رکھے
اپنی میزان پر مرے بازو

میرؔ اثر مجھ سے لینے آئے تھے
لے گئے کاٹ کر مرے بازو

پیٹھ پر وار کر گیا سیلاب
رہ گئے بے خبر مرے بازو

لے لیے پاؤں میرے بیٹے نے
ہو گئے معتبر مرے بازو