EN हिंदी
اک چہرہ پر روز گزارہ ہوتا ہے | شیح شیری
ek chehre par rose guzara hota hai

غزل

اک چہرہ پر روز گزارہ ہوتا ہے

سچن شالنی

;

اک چہرہ پر روز گزارہ ہوتا ہے
پیار کسی کو کب دوبارہ ہوتا ہے

میں تم پر ہر بار بھروسہ کرتا ہوں
اتنا سچا جھوٹھ تمہارا ہوتا ہے

تم میرے اس دل کو پاگل مت کہنا
اپنا بچہ سب کو پیارا ہوتا ہے

تم جاؤ پر یادوں کو تو رہنے دو
یادوں کا بھی ایک سہارا ہوتا ہے

اس پنچھی کا حال سچنؔ کس نے سمجھا
جو پنجرے میں قید دوبارہ ہوتا ہے