EN हिंदी
اک اخگر جمال فروزاں بہ شکل دل (ردیف .. ے) | شیح شیری
ek aKHgar-e-jamal farozan ba-shakl-e-dil

غزل

اک اخگر جمال فروزاں بہ شکل دل (ردیف .. ے)

اجتبیٰ رضوی

;

اک اخگر جمال فروزاں بہ شکل دل
پھینکا ادھر بھی حسن تجلی نثار نے

افسردگی بھی حسن ہے تابندگی بھی حسن
ہم کو خزاں نے تم کو سنوارا بہار نے

اس دل کو شوق دید میں تڑپا کے کر دیا
کیا استوار وعدۂ نا استوار نے

جلوے کی بھیک دے کے وہ ہٹنے لگے تھے خود
دامن پکڑ لیا نگہ اعتبار نے

گیسو غبار راہ تمنا سے اٹ نہ جائیں
صحرا میں آپ نکلے ہیں ہم کو پکارنے