حسن کی ریتیں عشق کی رسمیں چھوٹے بچے کیا جانیں
شوخ ادائیں مبہم باتیں چھوٹے بچے کیا جانیں
سیر ہوئے تو ہنس لیتے ہیں بھوک لگی تو روتے ہیں
صبح بہاراں بھیگی راتیں چھوٹے بچے کیا جانیں
کوہ سمندر صحرا جنگل خوب سمجھ لیتے ہیں لیکن
کیسی ظالم ہیں یہ خلائیں چھوٹے بچے کیا جانیں
سچائی ہے ان کا مذہب اپنی خطا بھی کہہ لیتے ہیں
جھوٹ غبن دھوکے کی راہیں چھوٹے بچے کیا جانیں
پریوں کے افسانے سن کر شہزادے بن بیٹھ گئے
تلخ حقائق وقت کی شکلیں چھوٹے بچے کیا جانیں
لوری سے اعجازؔ وہ اکثر اپنا جی بہلاتے ہیں
گیت غزل قطعے اور نظمیں چھوٹے بچے کیا جانیں
غزل
حسن کی ریتیں عشق کی رسمیں چھوٹے بچے کیا جانیں
اعجاز احمد اعجاز