حسن کی برق باریاں توبہ
عشق پر تازہ کاریاں توبہ
دل لگاتے ہی ہوش کھو بیٹھے
شوق کی بے قراریاں توبہ
آخرش دل کو خاک کر ڈالا
آہ کی شعلہ باریاں توبہ
غیر ربط ہم سے بے ربطی
یار کی ایسی یاریاں توبہ
چشم تر اب تو ضبط گریہ کر
یوں بھی کیا اشک باریاں توبہ
ہم رہیں شوق دید میں کب تک
دل کی امیدواریاں توبہ
عرصۂ ہجر یار میں عرفاںؔ
درد کی غم گساریاں توبہ
غزل
حسن کی برق باریاں توبہ
محی الدین عرفان