حسن جتنا ہی سادہ ہوتا ہے
گیسوئے ناکشادہ ہوتا ہے
جب کبھی شغل بادہ ہوتا ہے
ایک عالم زیادہ ہوتا ہے
جب وہ آتے ہیں زندگی کے قریب
دل بھی دور اوفتادہ ہوتا ہے
کیا خبر یہ فشردۂ انگور
کتنا خوں ہو کے بادہ ہوتا ہے
ان کا جلوہ نہ دور ہے نہ قریب
نور ہے کم زیادہ ہوتا ہے
حسن ہوتا ہے سادہ و رنگیں
عشق رنگین و سادہ ہوتا ہے
گنگناتا ہوں فرصتوں میں نشورؔ
شعر تنہائی زادہ ہوتا ہے

غزل
حسن جتنا ہی سادہ ہوتا ہے
نشور واحدی