EN हिंदी
حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا | شیح شیری
husn-e-takmil-e-tamanna hai saba ho jaana

غزل

حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا

عشرت رومانی

;

حسن تکمیل تمنا ہے صبا ہو جانا
شہر در شہر ہر اک دل کی روا ہو جانا

پاس آ آ کے ہر اک لمحہ بچھڑنا تیرا
جیسے خوشبو کا رگ گل سے جدا ہو جانا

اس طرح ٹوٹ کے برسے ہیں گرجتے بادل
جیسے جاگی ہوئی آنکھوں کی صدا ہو جانا

زندگی تو نے کئی رنگ بھرے ہیں پیہم
زلف شب رنگ کبھی رنگ حنا ہو جانا

کتنے بن باس لئے پھر بھی ترے ساتھ رہے
ہم نے سوچا ہی نہیں تجھ سے جدا ہو جانا

جاں گسل وقت کی تصویر ادھوری رکھ دی
ہم نے چاہا نہیں ہر رنگ کا وا ہو جانا

کھیتیاں سوکھ گئیں خشک ہوئے دل کے نگر
باور آیا ہمیں پانی کا ہوا ہو جانا

بجھ گئے راہ تمنا میں ہزاروں جگنو
تم مرے واسطے نقش کف پا ہو جانا

یہ بھی ممکن نہیں اے دوست تو سب کی خاطر
چاندنی بن کے کہیں جلوہ نما ہو جانا