ہو گئی شام ڈھل گیا سورج
دن کو شب میں بدل گیا سورج
گردش وقت کٹ گئی آخر
لو گہن سے نکل گیا سورج
دن بھی جیسے اداس رہتا ہے
ہائے کتنا بدل گیا سورج
ہم نے جس کوچے میں گزاری شب
اس جگہ سر کے بل گیا سورج
اب بہت ہو چکے اٹھو نادرؔ
چڑھ گیا دن نکل گیا سورج
غزل
ہو گئی شام ڈھل گیا سورج
اطہر نادر