EN हिंदी
ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا | شیح شیری
himmat-e-ali ka itna to ziyan hona hi tha

غزل

ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا

رشید کوثر فاروقی

;

ہمت عالی کا اتنا تو زیاں ہونا ہی تھا
جرم گیہاں تاب کو بے خانماں ہونا ہی تھا

یہ تو اے ماتم کنان کشتگاں ہونا ہی تھا
ان مہم جویاں کو اک دن جاوداں ہونا ہی تھا

مر کے بھی یادوں میں جینا چاہتا ہے آدمی
آدمی کی زندگی کو امتحاں ہونا ہی تھا

قسمت قاموسیاں ہر عہد میں سرگشتگی
تب تو امیین کو آخر زباں ہونا ہی تھا

شاہد‌ محمل ہے اتنی قربتیں یہ دوریاں
ہائے وہ جس کا مقدر سارباں ہونا ہی تھا

سونپ کر مٹی کو مٹی لی ہوا نے اپنی راہ
مشغلہ تھا خاک سے دامن فشاں ہونا ہی تھا