EN हिंदी
ہجر کا موسم جھیلی ہو | شیح شیری
hijr ka mausam jheli ho

غزل

ہجر کا موسم جھیلی ہو

نعمان فاروق

;

ہجر کا موسم جھیلی ہو
ایسی ایک سہیلی ہو

تیرے قرب کی خوشبو ہو
چمپا ہو نہ چنبیلی ہو

ایسا کون سا دریا ہے
جس نے پیاس نہ جھیلی ہو

ہر اک راہ پہ ساتھ چلے
ایسا الھڑ بیلی ہو

اس کی ہر اک بات ہے یوں
جیسے کوئی پہیلی ہو