ہوا کی تیز گامیوں کا انکشاف کیا کریں
جو دوش پر لیے ہو اس کے بر خلاف کیا کریں
یقین اور گماں کی جنگ سے گریز تھا نہیں
جو فیصلہ کیا ہے اس سے انحراف کیا کریں
وہ دوسروں کی آنکھ کا غبار تو لیے رہے
تو اپنے گرد گرد آئینے کو صاف کیا کریں
جو منزلیں دکھائی تھیں وہ ممکنات میں سے تھیں
پر اپنی ہمتوں کی برف میں شگاف کیا کریں
حمیراؔ اعتماد کا پہاڑ ڈھیر ہو گیا
اور اب بھی سوچتے ہیں ان سے اختلاف کیا کریں
غزل
ہوا کی تیز گامیوں کا انکشاف کیا کریں
حمیرا رحمان